آل اسلام لائبریری

79 - زور سے کھینچنے والے - An-Nāzi`āt

:1

ڈوب کر سختی سے کھینچنے والوں کی قسم!

:2

بند کھول کر چھڑا دینے والوں کی قسم!

:3

اور تیرنے پھرنے والوں کی قسم!

:4

پھر دوڑ کر آگے بڑھنے والوں کی قسم!

:5

پھر کام کی تدبیر کرنے والوں کی قسم!

:6

جس دن کانپنے والی کانپے گی.

:7

اس کے بعد ایک پیچھے آنے والی (پیچھے پیچھے) آئے گی.

:8

(بہت سے) دل اس دن دھڑکتے ہوں گے.

:9

جن کی نگاہیں نیچی ہوں گی.

:10

کہتے ہیں کہ کیا ہم پہلی کی سی حالت کی طرف پھر لوٹائے جائیں گے؟

:11

کیا اس وقت جب کہ ہم بوسیده ہڈیاں ہو جائیں گے؟

:12

کہتے ہیں کہ پھر تو یہ لوٹنا نقصان ده ہے

:13

(معلوم ہونا چاہئے) وه تو صرف ایک (خوفناک) ڈانٹ ہے.

:14

کہ (جس کے ظاہر ہوتے ہی) وه ایک دم میدان میں جمع ہو جائیں گے.

:15

کیا موسیٰ (علیہ السلام) کی خبر تمہیں پہنچی ہے؟

:16

جب کہ انہیں ان کے رب نے پاک میدان طویٰ میں پکارا.

:17

(کہ) تم فرعون کے پاس جاؤ اس نے سرکشی اختیار کر لی ہے.

:18

اس سے کہو کہ کیا تو اپنی درستگی اور اصلاح چاہتا ہے.

:19

اور یہ کہ میں تجھے تیرے رب کی راه دکھاؤں تاکہ تو (اس سے) ڈرنے لگے.

:20

پس اسے بڑی نشانی دکھائی.

:21

تو اس نے جھٹلایا اور نافرمانی کی.

:22

پھر پلٹا دوڑ دھوپ کرتے ہوئے.

:23

پھر سب کو جمع کرکے پکارا.

:24

تم سب کا رب میں ہی ہوں.

:25

تو (سب سے بلند وباﻻ) اللہ نے بھی اسے آخرت کے اور دنیا کے عذاب میں گرفتار کرلیا.

:26

بیشک اس میں اس شخص کے لئے عبرت ہے جو ڈرے.

:27

کیا تمہارا پیدا کرنا زیاده دشوار ہے یا آسمان کا؟ اللہ تعالیٰ نے اسے بنایا.

:28

اس کی بلندی اونچی کی پھر اسے ٹھیک ٹھاک کر دیا.

:29

اسکی رات کو تاریک بنایا اور اس کے دن کو نکالا.

:30

اور اس کے بعد زمین کو (ہموار) بچھا دیا.

:31

اس میں سے پانی اور چاره نکالا.

:32

اور پہاڑوں کو (مضبوط) گاڑ دیا.

:33

یہ سب تمہارے اور تمہارے جانوروں کے فائدے کے لئے (ہیں).

:34

پس جب وه بڑی آفت (قیامت) آجائے گی.

:35

جس دن کہ انسان اپنے کیے ہوئے کاموں کو یاد کرے گا.

:36

اور (ہر) دیکھنے والے کے سامنے جہنم ظاہر کی جائے گی.

:37

تو جس (شخص) نے سرکشی کی (ہوگی).

:38

اور دنیوی زندگی کو ترجیح دی (ہوگی).

:39

اس کا ٹھکانا جہنم ہی ہے.

:40

ہاں جو شخص اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے سے ڈرتا رہا ہوگا اور اپنے نفس کو خواہش سے روکا ہوگا.

:41

تو اس کا ٹھکانا جنت ہی ہے.

:42

لوگ آپ سے قیامت کے واقع ہونے کا وقت دریافت کرتے ہیں.

:43

آپ کو اس کے بیان کرنے سے کیا تعلق؟

:44

اس کے علم کی انتہا تو اللہ کی جانب ہے.

:45

آپ تو صرف اس سے ڈرتے رہنے والوں کو آگاه کرنے والے ہیں.

:46

جس روز یہ اسے دیکھ لیں گے تو ایسا معلوم ہوگا کہ صرف دن کا آخری حصہ یا اول حصہ ہی (دنیا میں) رہے ہیں.