All Islam Directory
1

قسم ہے صف باندھنے والے (فرشتوں) کی.

2

پھر پوری طرح ڈانٹنے والوں کی.

3

پھر ذکر اللہ کی تلاوت کرنے والوں کی.

4

یقیناً تم سب کا معبود ایک ہی ہے.

5

آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی تمام چیزوں اور مَشرقوں کا رب وہی ہے.

6

ہم نے آسمان دنیا کو ستاروں کی زینت سے آراستہ کیا.

7

اور حفاﻇت کی سرکش شیطان سے.

8

عالم باﻻ کے فرشتوں (کی باتوں) کو سننے کے لئے وه کان بھی نہیں لگا سکتے، بلکہ ہر طرف سے وه مارے جاتے ہیں.

9

بھگانے کے لئے اور ان کے لئے دائمی عذاب ہے.

10

مگر جو کوئی ایک آدھ بات اچک لے بھاگے تو (فوراً ہی) اس کے پیچھے دہکتا ہوا شعلہ لگ جاتا ہے.

11

ان کافروں سے پوچھو تو کہ آیا ان کا پیدا کرنا زیاده دشوار ہے یا (ان کا) جنہیں ہم نے (ان کے علاوه) پیدا کیا؟ ہم نے (انسانوں) کو لیس دار مٹی سے پیدا کیا ہے.

12

بلکہ تو تعجب کر رہا ہے اور یہ مسخرا پن کر رہے ہیں.

13

اور جب انہیں نصیحت کی جاتی ہے یہ نہیں مانتے.

14

اور جب کسی معجزے کو دیکھتے ہیں تو مذاق اڑاتے ہیں.

15

اور کہتے ہیں کہ یہ تو بالکل کھلم کھلا جادو ہی ہے.

16

کیا جب ہم مر جائیں گے اور خاک اور ہڈی ہو جائیں گے پھر کیا (سچ مچ) ہم اٹھائے جائیں گے؟

17

کیا ہم سے پہلے کے ہمارے باپ دادا بھی؟

18

آپ جواب دیجئے! کہ ہاں ہاں اور تم ذلیل (بھی) ہوں گے.

19

وه تو صرف ایک زور کی جھڑکی ہے کہ یکایک یہ دیکھنے لگیں گے.

20

اور کہیں گے کہ ہائے ہماری خرابی یہی جزا (سزا) کا دن ہے.

21

یہی فیصلہ کا دن ہے جسے تم جھٹلاتے رہے.

22

ﻇالموں کو اور ان کے ہمراہیوں کو اور (جن) جن کی وه اللہ کے علاوه پرستش کرتے تھے.

23

(ان سب کو) جمع کرکے انہیں دوزخ کی راه دکھا دو.

24

اور انہیں ٹھہرا لو، (اس لئے) کہ ان سے (ضروری) سوال کیے جانے والے ہیں.

25

تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ (اس وقت) تم ایک دوسرے کی مدد نہیں کرتے.

26

بلکہ وه (سب کے سب) آج فرمانبردار بن گئے.

27

وه ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر سوال وجواب کرنے لگیں گے.

28

کہیں گے کہ تم تو ہمارے پاس ہماری دائیں طرف سے آتے تھے.

29

وه جواب دیں گے کہ نہیں بلکہ تم ہی ایمان والے نہ تھے.

30

اور کچھ ہمارا زور تو تم پر تھا (ہی) نہیں۔ بلکہ تم (خود) سرکش لوگ تھے.

31

اب تو ہم (سب) پر ہمارے رب کی یہ بات ﺛابت ہو چکی کہ ہم (عذاب) چکھنے والے ہیں.

32

پس ہم نے تمہیں گمراه کیا ہم تو خود بھی گمراه ہی تھے.

33

سو اب آج کے دن تو (سب کے سب) عذاب میں شریک ہیں.

34

ہم گناه گاروں کے ساتھ اسی طرح کیا کرتے ہیں.

35

یہ وه (لوگ) ہیں کہ جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں تو یہ سرکشی کرتے تھے.

36

اور کہتے تھے کہ کیا ہم اپنے معبودوں کو ایک دیوانے شاعر کی بات پر چھوڑ دیں؟

37

(نہیں نہیں) بلکہ (نبی) تو حق (سچا دین) ﻻئے ہیں اور سب رسولوں کو سچا جانتے ہیں.

38

یقیناً تم دردناک عذاب (کا مزه) چکھنے والے ہو.

39

تمہیں اسی کا بدلہ دیا جائے گا جو تم کرتے تھے.

40

مگر اللہ تعالیٰ کے خالص برگزیده بندے.

41

انہیں کے لئے مقرره روزی ہے.

42

(ہر طرح کے) میوے، اور وه باعزت واکرام ہوں گے.

43

نعمتوں والی جنتوں میں.

44

تختوں پر ایک دوسرے کے سامنے (بیٹھے) ہوں گے.

45

جاری شراب کے جام کا ان پر دور چل رہا ہوگا.

46

جو صاف شفاف اور پینے میں لذیذ ہوگی.

47

نہ اس سے درد سر ہو اور نہ اس کے پینے سے بہکیں.

48

اور ان کے پاس نیچی نظروں، بڑی بڑی آنکھوں والی (حوریں) ہوں گی.

49

ایسی جیسے چھپائے ہوئے انڈے.

50

(جنتی) ایک دوسرے کی طرف رخ کرکے پوچھیں گے.

51

ان میں سے ایک کہنے واﻻ کہے گا کہ میرا ایک ساتھی تھا.

52

جو (مجھ سے) کہا کرتا تھا کہ کیا تو (قیامت کے آنے کا) یقین کرنے والوں میں سے ہے؟

53

کیا جب کہ ہم مر کر مٹی اور ہڈی ہو جائیں گے کیا اس وقت ہم جزا دیئے جانے والے ہیں؟

54

کہے گا تم چاہتے ہو کہ جھانک کر دیکھ لو؟

55

جھانکتے ہی اسے بیچوں بیچ جہنم میں (جلتا ہوا) دیکھے گا.

56

کہے گا واللہ! قریب تھا کہ تو مجھے (بھی) برباد کر دے.

57

اگر میرے رب کا احسان نہ ہوتا تو میں بھی دوزخ میں حاضر کئے جانے والوں میں ہوتا.

58

کیا (یہ صحیح ہے) کہ ہم مرنے والے ہی نہیں؟

59

بجز پہلی ایک موت کے، اور نہ ہم عذاب کیے جانے والے ہیں.

60

پھر تو (ﻇاہر بات ہے کہ) یہ بڑی کامیابی ہے.

61

ایسی (کامیابی) کے لئے عمل کرنے والوں کو عمل کرنا چاہئے.

62

کیا یہ مہمانی اچھی ہے یا سینڈھ (زقوم) کا درخت؟

63

جسے ہم نے ﻇالموں کے لئے سخت آزمائش بنا رکھا ہے.

64

بے شک وه درخت جہنم کی جڑ میں سے نکلتا ہے.

65

جس کے خوشے شیطانوں کے سروں جیسے ہوتے ہیں.

66

(جہنمی) اسی درخت سے کھائیں گے اور اسی سے پیٹ بھریں گے.

67

پھر اس پر گرم جلتے جلتے پانی کی ملونی ہوگی.

68

پھر ان سب کا لوٹنا جہنم کی (آگ کے ڈھیرکی) طرف ہوگا.

69

یقین مانو! کہ انہوں نے اپنے باپ دادا کو بہکا ہوا پایا.

70

اور یہ انہی کے نشان قدم پر دوڑتے رہے.

71

ان سے پہلے بھی بہت سے اگلے بہک چکے ہیں.

72

جن میں ہم نے ڈرانے والے (رسول) بھیجے تھے.

73

اب تو دیکھ لے کہ جنہیں دھمکایا گیا تھا ان کا انجام کیسا کچھ ہوا.

74

سوائے اللہ کے برگزیده بندوں کے.

75

اور ہمیں نوح (علیہ السلام) نے پکارا تو (دیکھ لو) ہم کیسے اچھے دعا قبول کرنے والے ہیں.

76

ہم نے اسے اور اس کے گھر والوں کو اس زبردست مصیبت سے بچا لیا.

77

اور اس کی اوﻻد کو ہم نے باقی رہنے والی بنا دی.

78

اور ہم نے اس کا (ذکر خیر) پچھلوں میں باقی رکھا.

79

نوح (علیہ السلام) پر تمام جہانوں میں سلام ہو

80

ہم نیکی کرنے والوں کو اسی طرح بدلہ دیتے ہیں.

81

وه ہمارے ایمان والے بندوں میں سے تھا.

82

پھر ہم نے دوسروں کو ڈبو دیا.

83

اور اس (نوح علیہ السلام کی) تابعداری کرنے والوں میں سے (ہی) ابراہیم (علیہ السلام بھی) تھے.

84

جبکہ اپنے رب کے پاس بے عیب دل ﻻئے.

85

انہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا کہ تم کیا پوج رہے ہو؟

86

کیا تم اللہ کے سوا گھڑے ہوئے معبود چاہتے ہو؟

87

تو یہ (بتلاؤ کہ) تم نے رب العالمین کو کیا سمجھ رکھا ہے؟

88

اب ابراہیم (علیہ السلام) نے ایک نگاه ستاروں کی طرف اٹھائی.

89

اور کہا میں تو بیمار ہوں.

90

اس پر وه سب اس سے منھ موڑے ہوئے واپس چلے گئے.

91

آپ (چﭗ چپاتے) ان کے معبودوں کے پاس گئے اور فرمانے لگے تم کھاتے کیوں نہیں؟

92

تمہیں کیا ہو گیا کہ بات تک نہیں کرتے ہو.

93

پھر تو (پوری قوت کے ساتھ) دائیں ہاتھ سے انہیں مارنے پر پل پڑے.

94

وه (بت پرست) دوڑے بھاگے آپ کی طرف متوجہ ہوئے.

95

تو آپ نے فرمایا تم انہیں پوجتے ہو جنہیں (خود) تم تراشتے ہو.

96

حاﻻنکہ تمہیں اور تمہاری بنائی ہوئی چیزوں کو اللہ ہی نے پیدا کیا ہے.

97

وه کہنے لگے اس کے لئے ایک مکان بناؤ اور اس (دہکتی ہوئی) آگ میں اسے ڈال دو.

98

انہوں نے تو اس (ابراہیم علیہ السلام) کے ساتھ مکر کرنا چاہا لیکن ہم نے انہی کو نیچا کر دیا.

99

اور اس (ابراہیم علیہ السلام) نے کہا میں تو ہجرت کر کے اپنے پروردگار کی طرف جانے واﻻ ہوں۔ وه ضرور میری رہنمائی کرے گا.

100

اے میرے رب! مجھے نیک بخت اوﻻد عطا فرما.

101

تو ہم نے اسے ایک بردبار بچے کی بشارت دی.

102

پھر جب وه (بچہ) اتنی عمر کو پہنچا کہ اس کے ساتھ چلے پھرے، تو اس (ابراہیم علیہ السلام) نے کہا میرے پیارے بچے! میں خواب میں اپنے آپ کو تجھے ذبح کرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔ اب تو بتا کہ تیری کیا رائے ہے؟ بیٹے نے جواب دیا کہ ابا! جو حکم ہوا ہے اسے بجا ﻻئیے انشاءاللہ آپ مجھے صبر کرنے والوں میں سے پائیں گے.

103

غرض جب دونوں مطیع ہوگئے اور اس نے (باپ نے) اس کو (بیٹے کو) پیشانی کے بل گرا دیا.

104

تو ہم نے آواز دی کہ اے ابراہیم!

105

یقیناً تو نے اپنے خواب کو سچا کر دکھایا، بیشک ہم نیکی کرنے والوں کو اسی طرح جزا دیتے ہیں.

106

درحقیقت یہ کھلا امتحان تھا.

107

اور ہم نے ایک بڑا ذبیحہ اس کے فدیہ میں دے دیا.

108

اور ہم نے ان کا ذکر خیر پچھلوں میں باقی رکھا.

109

ابراہیم (علیہ السلام) پر سلام ہو.

110

ہم نیکو کاروں کو اسی طرح بدلہ دیتے ہیں.

111

بیشک وه ہمارے ایمان دار بندوں میں سے تھا.

112

اور ہم نے اس کو اسحاق (علیہ السلام) نبی کی بشارت دی جو صالح لوگوں میں سے ہوگا.

113

اور ہم نے ابراہیم واسحاق (علیہ السلام) پر برکتیں نازل فرمائیں، اور ان دونوں کی اوﻻد میں بعضے تو نیک بخت ہیں اور بعض اپنے نفس پر صریح ﻇلم کرنے والے ہیں.

114

یقیناً ہم نے موسیٰ اور ہارون (علیہ السلام) پر بڑا احسان کیا.

115

اور انہیں اور ان کی قوم کو بہت بڑے دکھ درد سے نجات دے دی.

116

اور ان کی مدد کی تو وہی غالب رہے.

117

اور ہم نے انہیں (واضح اور) روشن کتاب دی.

118

اور انہیں سیدھے راستہ پرقائم رکھا.

119

اور ہم نے ان دونوں کے لئے پیچھے آنے والوں میں یہ بات باقی رکھی.

120

کہ موسیٰ اور ہارون (علیہما السلام) پر سلام ہو.

121

بے شک ہم نیک لوگوں کو اسی طرح بدلے دیا کرتے ہیں.

122

یقیناً یہ دونوں ہمارے مومن بندوں میں سے تھے.

123

بے شک الیاس (علیہ السلام) بھی پیغمبروں میں سے تھے

124

جب کہ انہوں نے اپنی قوم سے فرمایا کہ تم اللہ سے ڈرتے نہیں ہو؟

125

کیا تم بعل (نامی بت) کو پکارتے ہو؟ اور سب سے بہتر خالق کو چھوڑ دیتے ہو؟

126

اللہ جو تمہارا اور تمہارے اگلے تمام باپ دادوں کا رب ہے.

127

لیکن قوم نے انہیں جھٹلایا، پس وه ضرور (عذاب میں) حاضر رکھے جائیں گے.

128

سوائے اللہ تعالی کے مخلص بندوں کے.

129

ہم نے (الیاس علیہ السلام) کا ذکر خیر پچھلوں میں بھی باقی رکھا.

130

کہ الیاس پر سلام ہو.

131

ہم نیکی کرنے والوں کو اسی طرح بدلہ دیتے ہیں.*

132

بیشک وه ہمارے ایمان دار بندوں میں سے تھے.

133

بیشک لوط (علیہ السلام بھی) پیغمبروں میں سے تھے.

134

ہم نے انہیں اور ان کے گھر والوں کو سب کو نجات دی.

135

بجز اس بڑھیا کے جو پیچھے ره جانے والوں میں سے ره گئی.

136

پھر ہم نے اوروں کو ہلاک کر دیا.

137

اور تم تو صبح ہونے پر ان کی بستیوں کے پاس سے گزرتے ہو.

138

اور رات کو بھی، کیا پھر بھی نہیں سمجھتے؟

139

اور بلاشبہ یونس (علیہ السلام) نبیوں میں سے تھے.

140

جب بھاگ کر پہنچے بھری کشتی پر.

141

پھر قرعہ اندازی ہوئی تو یہ مغلوب ہوگئے.

142

تو پھر انہیں مچھلی نے نگل لیا اور وه خود اپنے آپ کو ملامت کرنے لگ گئے.

143

پس اگر یہ پاکی بیان کرنے والوں میں سے نہ ہوتے.

144

تو لوگوں کے اٹھائے جانے کے دن تک اس کے پیٹ میں ہی رہتے.

145

پس انہیں ہم نے چٹیل میدان میں ڈال دیا اور وه اس وقت بیمار تھے.

146

اور ان پر سایہ کرنے واﻻ ایک بیل دار درخت ہم نے اگا دیا.

147

اور ہم نے انہیں ایک لاکھ بلکہ اور زیاده آدمیوں کی طرف بھیجا.

148

پس وه ایمان ﻻئے، اور ہم نے انہیں ایک زمانہ تک عیش وعشرت دی.

149

ان سے دریافت کیجئے! کہ کیا آپ کے رب کی تو بیٹیاں ہیں اور ان کے بیٹے ہیں؟

150

یا یہ اس وقت موجود تھے جبکہ ہم نے فرشتوں کو مؤنﺚ پیدا کیا.

151

آگاه رہو! کہ یہ لوگ صرف اپنی افترا پردازی سے کہہ رہے ہیں.

152

کہ اللہ تعالی کی اوﻻد ہے۔ یقیناً یہ محض جھوٹے ہیں.

153

کیا اللہ تعالی نے اپنے لیے بیٹیوں کو بیٹوں پر ترجیح دی.

154

تمہیں کیا ہو گیا ہے کیسے حکم لگاتے پھرتے ہو؟

155

کیا تم اس قدر بھی نہیں سمجھتے؟

156

یا تمہارے پاس اس کی کوئی صاف دلیل ہے.

157

تو جاؤ اگر سچے ہو تو اپنی ہی کتاب لے آؤ.

158

اور ان لوگوں نے تو اللہ کے اور جنات کے درمیان بھی قرابت داری ٹھہرائی ہے، اور حاﻻنکہ خود جنات کو معلوم ہے کہ وه (اس عقیده کے لوگ عذاب کے سامنے) پیش کیے جائیں گے.

159

جو کچھ یہ (اللہ کے بارے میں) بیان کر رہے ہیں اس سے اللہ تعالیٰ بالکل پاک ہے.

160

سوائے! اللہ کے مخلص بندوں کے.

161

یقین مانو کہ تم سب اور تمہارے معبودان (باطل).

162

کسی ایک کو بھی بہکا نہیں سکتے.

163

بجز اس کے جو جہنمی ہی ہے.

164

(فرشتوں کا قول ہے کہ) ہم میں سے تو ہر ایک کی جگہ مقرر ہے.

165

اور ہم تو (بندگیٴ الٰہی میں) صف بستہ کھڑے ہیں.

166

اور اس کی تسبیح بیان کر رہے ہیں.

167

کفار تو کہا کرتے تھے.

168

کہ اگر ہمارے سامنے اگلے لوگوں کا ذکر ہوتا.

169

تو ہم بھی اللہ کے چیده بندے بن جاتے.

170

لیکن پھر اس قرآن کے ساتھ کفر کر گئے، پس اب عنقریب جان لیں گے.

171

اور البتہ ہمارا وعده پہلے ہی اپنے رسولوں کے لئے صادر ہو چکا ہے.

172

کہ یقیناً وه ہی مدد کیے جائیں گے.

173

اور ہمارا ہی لشکر غالب (اور برتر) رہے گا.

174

اب آپ کچھ دنوں تک ان سے منھ پھیر لیجئے.

175

اور انہیں دیکھتے رہیئے، اور یہ بھی آگے چل کر دیکھ لیں گے.

176

کیا یہ ہمارے عذاب کی جلدی مچا رہے ہیں؟

177

سنو! جب ہمارا عذاب ان کے میدان میں اتر آئے گا اس وقت ان کی جن کو متنبہ کر دیا گیا تھا بڑی بری صبح ہوگی.

178

آپ کچھ وقت تک ان کا خیال چھوڑ دیجئے.

179

اور دیکھتے رہئیے یہ بھی ابھی ابھی دیکھ لیں گے.

180

پاک ہے آپ کا رب جو بہت بڑی عزت واﻻ ہے ہر اس چیز سے (جو مشرک) بیان کرتے ہیں.

181

پیغمبروں پر سلام ہے.

182

اور سب طرح کی تعریف اللہ کے لئے ہے جو سارے جہان کا رب ہے.